![]() |
| YA ALI MUSA RIZA A.S |
امام علی رضا علیہ السلام
نام۔ امام علی
والدِ گرام. امام موسٰی کاظم علیہ السلام
(والدہ گرامی. بیبی نجمہ خاتون (ام البنین
لقبَ۔ رضا
کنیت. ابو الحسن
اولاد. امام محمد تقی
تاریخ پیدائش 11ذوالقعد 148 ھجری
تاریخ پیدائش 11ذوالقعد 148 ھجری
جائے پیدائش. مدینی منورہ
(تاریخِ ضرب. 23 ذوالقعد 203 ھجری (زھر
تاریخ شہادت. 23 ذوالقعد 203 ھجری
جائے شہادت. گھر مین
عمر. 55
روضہ مشہد۔ایران
قاتل ھارون رشید
حضرت علی رضا علیہ السلام امام کا نام علی اور لقب رضا ہے
آپ کی ولادت 11ذوالقعد سن 148 ھجری میں ہوئی
والد کا نام امام موسیٰ کاظم علیہ السلام ہے اور والدہ کا نام بیبی نجمہ خاتون سلام اللہ علیہا ہے جو ام البنین کی کنیت سے مشھور ہے
امام علیہ السلام کی کنیت ابوالحسن ہے
علامہ طبرسی نے لکھا ہے امام کو رضا اس لئے کہا جاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ.اللہ کے رسول اور تمام امام موافق اور مخالف سب راضی تھے
امام کو غریب الغرباء،معین الضعفا،اور سلطان العرب و العجم بھی کہا جاتا ہے
حضرت امام علی رضا علیہ السلام کا دؤر بنو عباس کی حکومت میں گذرا امام کی ولادت کے وقت منصور دوانقی ان کے بعد 158 ھجری میں مھدی عباسی 169 ھ ھادی عباسی 170 ھ میں ھارون رشید 194 میں امین اور 198 میں مامون رشید تخت پر قابض ہوا
ان تمام حکمرانوں کی اھلبیت علیہم السلام سے دشمنی تاریخ کی ایک ثابت شدہ حقیقت ہے
امام علیہ السلام نے اپنے والد کی شھادت کے بعد جب درجے امامت پر فائز ہوئے تو ھارون رشید کی حکومت تھی جو ابتدائی 10 سال حکومت رہی
ھارون رشید نے امام علیہ السلام پر علم اور دین کی تنلیغ کرنے پر پابندی لگادی تھی بعد میں سیاسی اور ملکی حالات اتنے خراب ہو گئے ھارون رشید کی توجھہ امام علیہ السلام سے ہٹ گئ ھارون رشید کے بعد مامون رشید نے اپنی مصلحتوں کی وجہ سے امام رضا علیہ السلام کو ولی عھدی قبول کرنے کی دعوت دی
امام علیہ السلام نے ولی عھدی قبول نہیں کی لیکن مامون رشید امام کو قتل کرنے کی دمکی دی پھر امام علیہ السلام نے مجبورن ولی عھدی کو قبول کرنا پڑی اور اس کو ہی دین کی تبلیغ اور تعلیم کو فیلانے کا وسیلہ بنایا
جب امام علیہ السلام کی ولی عھدی مامون رشید کے دنیاوی مفادنوں کے خلاف ثابت ہوئی تو اس نے اپنا فیصلہ تبدیل کردیا
آئمہ معصومین علیہم السلام کی خصوصیت رہی ہے کہ ھر دوست اور دشمن آئمہ علیہم السلام کو ھمیشہ علوم اور اسرار خدا وندی کا مرکز سمجھا ہے
امام علیہ السلام کی ذات گرامی علم اور معرفت کا مرکز تھا
جس سے علم کے طلبگار اور معرفت کے پیشے ھمیشہ فیضیاب ہوتے رہے
امام علیہ السلام کی شھادت 23 ذوالقعد سن 208 ھجری میں مامون رشید نے زھر آلود انگورن کے سبب ہوئی


0 Comments