حج

حج کی لغعی معنیٰ ہے بڑے مقصد کا ارادہ کرنا مگر شریعت کی زبان میں اس سے خاص اعمال مراد ہیں
 مخصوص دنوں میں اور اسی خاص جگہ اور مخصوص طریقے سے ادا کئے جاتے ہیں
 حج اسلام کا اہم رکن اور واجیبات ہیں سے ایک ہیں 
اور حج کا حکم قرآن میں بھی آیا ہے آیت میں اللہ سبحانہ تعالیٰ ترک حج کو کفر قرار دیا ہے 
اس کی اہمیت کو تاکیداًبیان فرمایا حج ارکانِ اسلام میں ایک اہم رکن ہے اور فرمانے امام محمد باقر علیہ السلام. اسلام کا بنیاد پانچ چیزوں پر ہے نماز.روزہ.حج.زکوات اور ولایت آل محمد ص اس واجب کو ترک کرنا گناھ کبیرا ہے اور اس واجب کے ہونے کا انکار کفر ہے حج.اللہ کا حکم حضرت
آدم کی دیرینہ سنت اور اللہ کے خلیل ابراھیم ا طریقہ ہے حج. انسان اور رحمنٰ و رحیم خدا کے درمیان موجود وعدہ وفا کرنے کا موقع اور راہ ابراھیمی پر چلنے والوں کے لئے اتحاد کا ذریعہ ہے 
حج شیطان اور خودپرسی سے مقابلہ.شرک اظھار بیزاری اور انبیاء کے راستے سے وابستگی کا اعلان ہے 
حج. مقام ابراھیمی کے نزدیک نماز ادا کرنا.بیبی حاجرہ کی مانند صفا اور مروہ کی درمیان دوڑنا.عرش الہٰی کے فرشتوں کے ہمنوا ہو جانا
حج انسان ساز کرداروں کا نام ہے حج.ایک قسم کا جہاد ہے اور انسان کی عبادت کا سب سے بڑا اور پائدار مظاھرہ ہے 
حج. ایک دوسرے سے آشنا ہونے کی جگہ اور عظیم امت 
 اسلامی کے درمیان ارتباطات اور تعلقات کا مرکز ہے اور آگہی آزادی اور خود سازی کی تربیت گاہ ہے 
حج. خدا کے تمام رسولوں کا سب سے پرانا طریقے عبادت ہے جبکہ کعبہ کرہ ارض پر سب سے پہلی عبادت گاہ ہے 
حج. گناھوں سے تطہیر کا بہترین ذریعہ اور اسلامی احکام کی بہترین تقریب ہے فریضے حج ایک ایسا عمل ہے جس کی آواز لبک پر حضرت آدم کو چالیس حج کرنے کے لئے مجبور کیا 
حضرت آدم سے لے کر خاتم تک حج کی ادائگی کے لئے مکہ معظمہ جاتے رہے اور بیت اللہ کی زیارت کرتے رہے 
یہ وہ عظیم گھر ہے زیارت کے لئے امام حسین علیہ السلام بیس مرتبہ مدینہ سے پیدل چل کر آے اس عظیم گھر طرف آتے ہو امام زین العابدین علیہ السلام سواری پر سوار نہیں بلکے لرزتے اور کاپتے ایک بار نہیں دو بار نہیں بلکے مسلسل چالیس مرتبہ حج پاپیادہ کئے
 کتنا خوش نصیب ہے وہ شخص جو اس گھر کی زیارت کرے