توحید
 توحید یعنی اللہ ایک ہے
 اس کا کوئی شریک نہین ہے 
 نہ وہ پیدا کیا گیا ہے نہ ہی اس نے کسی کو پیدا کیا 
 وہ ہمیشہ سے ہے اور ہمیشہ رہیے گا
 اس ہی نے اس پوری کائنات کو پیدا کیا ہے
.اس جہان کا بہی مالک اور خالق ہے تو اس جہان کا بہی پروردگار ہے
 وہ ھر جگھ پر موجود ہے
 اس لیے تو خدا نے خود قران میں فرمایا ہے وہ بہت بے نیاز ہے 
 اسی طرح سے بہت بڑا مہربان اور نہایت رحم کرنے والا ہے
 وہ ایسا موجود اور ثابت ہے جس کیلے کوئی عدم نہیں
 اس کے لیے مملکت دائمی ہے کبہی زوال نہیں
 وہ ایسا قدرت والا ہے کسی شے سے عاجز نہیں
 وہ ایسا عالم ہے کوئی شے اس سے پوشیدہ نہیں
 وہ حئی ہے مگر کسی قسم کی حیات کے ساتھ نہیں ہے
 وہ رہنے والا ہے مگر کسی جگہ یا مکان مین نہیں
 ایسا سمیع و بصیر جس کے پاس آلہ سماعت ہے اور نہ آلہ بصارت (نہ اس کان ہے نہ اس کی انکھں)
 وہ عدل کے ساتھ حکم دیتا ہے اور فضل و کرم کے ساتھ مواخذہ کرتا ہے
 اور حتمی فیصلہ کرتا ہے اس کے حکم کو ٹالنے والا نہیں
 اور اس کے فیصلے کو مسترد کرنے والا کوئی نہیں
 .اور نہ اس کے ارادے پر کوئی غالب آنے والا ہے
 نہ ہی اس کے ارادے پر زیر و مقہور کرنے والا ہے
 اور اس کا امر یہ ہے کے کسی شے کا ارادہ کرتا ہے ہو جا تو وہ فوراً ہوجاتی ہے پاک و منزہ ہے وہ ذات جس کے ہاتھ میں ہر شے کا قبضے و قدرت میں ہے ہر شے اس کی طرف پلٹے گی اور واپس ہوگی اور
 مین گواہی دیتا ہوں رب العالمین کے سوا کوئی اللہ نہیں


تمام حمد اس الله کےلیےجس کی مدح تک بولنےوالوں کی رسائی نہیں
جسکی نعمتوں کو گننےوالےِگن نہیں سکتے
نہ کوشش کرنےوالےاس کا ادا کرسکتےہیں
نہ ہی بلند پروازے نہ ہمتیںُ اسے پا سکتی ہیں
نہ عقل وفہم کی گہرائیاں اس کی تھہ تک پنچ سکتی ہیں
اسکےکماِل ذات کی کوئی حد معین نہیں
نہ اس کی کوئی مدت .ہیں جوکہیں ختم ہوجائے
اس نےمخلوقات کو اپنی قدرت سے پیدا کیا