زکواۃ
نماز خدا سے انسان کا رابطہ ہے اور زکٰوت انسان کا مخلوق سے رابطہ ہے
. قرآن میں بہت سی آیتوں میں زکٰوت کا ذکر نماز کے ساتھ ساتھ ہوا ہے 
فرض اللّٰہ الزکوٰہ مع الصلوت خدا نے زکٰوت کو نماز کے ساتھ فرض کیا ہےـ
 ہیں بے شک خدا نے مالداروں کے مال میں ناداروں، فقیروں کے لئے زکٰوت فرض کی ہے تاکہ ان کی ضرورت پوری ہوسکے اگر اس کے علم مہں یہ ہوتا کہ اس میں ان کی ضرورت پوری نہیں ہوگی تو وہ اور زیادہ کردیتاـنادار اور فقیر جو پریشان ہیں یہ زکٰوت نہ دینے والوں کی وجہ سے پریشان ہیں خدا کے فرض کرنے کی بنا پر اگر لوگ غریبوں اور فقیروں کا حق ادا کرین تو خوشحالی کی زندگی بسر کرین گے 
قرآن میں اللہ نے فرمایا اور جو لوگ سونے اور چاندی کا زخیرہ کرتے ہیں اور ان میں سے راہِ خدا میں خرچ نہیں کرتے ہیں انھیں دردناک عذاب کی بشارت دے دو فقراء کی خبرگیری کو اتنی زیادہ اہمیت دی گئی یے کہ کسی کو کھانا کھلانا.کپڑے پہنانا.اور کسی کو مانگنے کی ذلت سے بچانا ستر حجوں سے افضل ہے 
زکٰوت. صدقات اور انفاق کی اسلام میں بڑی وسعت و تاکید ہے اگر اس پر عمل کیا جائے تو معاشرے میں کوئی نادار باقی نہ بچے اور محتاجوں اور بھوکوں کی سرکشی سے محفوظ امن وامان سے معمور اور مہذب و آباد معاشرہ وجود میں آجائے