حضرت محمد صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم
حضرت محمد کا نور مبارک (اول ماخلق اللہ نوری ) کا مصداق ہے پر عالم اسباب میں اس نور کی آمد 17 ربیع الاول عام الفیل ( ھاتھیوں والا سال) بمطابق 29 آگست 570 پر مکے میں ہوئی.نبی کریم کے والد بزرگوار کا نام حضرت عبداللہ ابن عبدالمطلب علیھما السلام اور والدہ حضرت بیبی آمنہ س بنت وھب ہے
حصرت محمد صلی اللہ وآلہ وسلم کا تعلق عرب کے مشھور اور معزز قبیلے قریش کی اس شاخ سے ہے جو بنی ھاشم کہلواتی ہے بنی ھاشم حضرت اسماعیل علیہ السلام کے دریعے حضرت ابراھیم علیہ السلام کی آل سے مربوط ہے آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ذات پاک پوری کائنات کی تخلیق کا سسسب بنی ہے
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے والد بزرگوار کی رحلت ولادت سے پہلےہی ہوگی تھی
ہمارے پیارے نبی ابھی چھ سال کے ہوئے تھے آپ والدہ کی شفقت سے محروم ہوگے اور دو سال کے بعد آپ کے سر سے دادا کا بھی سایا نہ رہا
ان کے بعد نبی کریم کی پرورش کی ساری ذمیواری آپ کے چاچا حضرت ابو طالب علیہ السلام کے حوالی ہوئی
آپ 25 سال کے ہوئے تو عرب کی معززہ خاتون حضرت بیبی خدیجتہ الکبریٰ سلام اللہ علیہا کے ساتھ شادی ہوئی اس خاتوں کو شرافت کے لحاظ سے طاھرہ کے لقب سے مشھور تھی
حضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عمر 40 سال طاھری طور پر رسالت کا اعلان کیا
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رسالت کا اعلان کفر اور شرک کیلیے ایک بڑا چیلنج تھا
عرب کی سر زمیں اس وقت ضلالت اور گمراھی کے ان دور میں گزر رھا تھا اس دور کو دور جاھلیت کا دور کہا جاتا تھا
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دعوت حق کے نتیجی میں باطل کی تمام قوتوں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خلاف اٹھ کھٹی ہوئی. مکے کی گلیویاں اور بازاروین اس مصیبتوں کی گواھ ہے جو مصیبتویں دعوت حق کی راھ میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ نے برداشت کی آخر کار مکی کی فضا اتنی قدر مخالت ہوگی کی رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خدا کے حکم سے مکے سے مدینے کی طرف ھجرت کی اس لیے مسلمانوں کے کلینڈر کا بنیاد رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد ہوا
مدینے میں نبی اکرم کی زندگی کا وہ دور شروع ہوا وہ دور اسلام کی ترقی اور اقتدار تھا مدینے میں ایک ایسا معاشرا وجودِ عمل میں آیا جسکا بنیاد اسلام کے اصولوں پر رکھا گیا آھستہ آھستہ مملکت کی شکل اختیار کرگیا مکے کے مشرک اور اسلام دشمن طاقتیں اسلام کے خلاف ہوگی اور حضور اکرم کے خلاف مسلسل جنگیں کرتے رہے پر اللہ تعالی کی رحمت نے باطل کی کمر ٹوڑ دی اور آخرکار مکے کو فتع کرلیا یھودیوں کی طاقت بھی ٹوٹ گئی اور عیسائیوں نے مباھلہ میں ہمارے پیارے نبی کی صداقت بھی قبول کی 63 سال کے مختصر عرصی میں اسلامی انقلاب کا اثر ہر طرف پھیل گیا تکمیل دین اور اتمام نعمت جیسی عظیم فریضوں کو انجام دینے کے بعد حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم 28 صفر المظفر سنہ ھجری پہ رحلت فرمائی اور آپ کا روضہ مبارک مدینے منورہ میں ہے
life of prophet muhammad s a w w
0 Comments